کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مہنگے ہینڈ سینیٹائزر بازار سے خریدنے کے بجائے گھر پر تیار کرنے کا سستا اور مجرب نسخہ


کرونا وائرس کے خطرے سے اس وقت پوری دنیا ایک 
افراتفری کا شکار ہے جس کی وجہ سے ایک جانب تو ہونے والی اموات نے دنیا بھر کو خوفزدہ کیا ہوا ہے تو دوسری جانب اس حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے مشوروں نے لوگوں کو مزید خوفزدہ کیا ہوا ہے- مگر کچھ بدفطرت لوگوں نے وائرس کے اس خطرے کو بھی کاروبار بنا دیا ہے یہی سبب ہے کہ پاکستان میں پہلے تو ماسک مارکیٹ میں نایاب ہوئے اور اس کے بعد مہنگے ہوئے تو اب باری سینیٹائزرز کی ہے جو کہ دوگنا اور تین گنا قیمتوں میں فروخت کیے جا رہے ہیں- اس حوالے سے آج ہم آپ کو گھر پر ہی اچھا اور سستا سینیٹائزر بنانے کا طریقہ بتائيں گے تاکہ آپ اپنے گھر میں خود سے سینیٹائزر بنا کر خود کو اور گھر والوں کو کرونا کے خطرے سے محفوظ رکھ سکیں .
 سینیٹائزر کی تیاری کے لیے سامان 
دو تہائی کپ آئسو پروپائل الکحل : یہ الکحل کسی بھی میڈيکل اسٹور سے باآسانی دستیاب ہو گا اس کو ربنگ الکحل بھی کہا جاتا ہے یہ جراثیم کش ہوتا ہے اور اس کو زخموں پر لگانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ الکحل پینے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے.
ایک تہائی کپ ایلو ویرا جیل : یہ خالص حالت میں ایلوویرا سے بھی نکالا جا سکتا ہے دوسری صورت میں یہ میڈيکل اسٹور اور کاسمیٹکس کی دکانوں پر بھی دستیاب ہوتا ہے اور ایک سستا جز ہے.

آٹھ سے دس قطرے آئل : اس کے لیس پودینہ ، یا لوینڈر یا لونگ یا دارچینی کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ بھی آسانی سے میڈيکل اسٹور سے دستیاب ہوتا ہے
طریقہ کار 
الکحل اور ایلو ویرا جیل کو ایک پیالے میں اچھی طرح مکس کر لیں اگر آپ اس آمیزے کو گاڑھا کرنا چاہتے ہیں تو اس میں ایلو ویرا کی مقدار کو بڑھا بھی سکتے ہیں اس کو چمچے سے اس وقت تک مکس کریں جب تک کہ یہ ایک ہموار جیل کی شکل اختیار کر لے- 

چند قطرے آئل کے شامل کریں اور اس کے  ساتھ اس بات کو محسوس کرتے رہیں کہ آئل کا مقصد اس آمیزے کو خوشبودار بنانے کے ساتھ ساتھ جراثيم کش بھی بنانا ہے- اسی وجہ سے بتائے گئے آئل میں سے کوئی شامل کریں مگر اگر آپ کو ان کی خوشبو پسند نہیں ہے تو آپ اپنی پسند سے بھی کسی خوشبودار تیل کا استعمال کر سکتے ہیں اور اس آئل کی مقدار اپنی پسند کے مطابق بھی کر سکتے ہیں.

 تیار شدہ آمیزے کو کسی قیف یا فنل کی مدد سے بوتل میں محفوط کرلیں اس آمیزے کے گاڑھے ہونے کے سبب اس کو بوتل میں منتقل کرنے کے لیۓ قیف کی ضرورت پڑ سکتی ہے.



یاد رکھیں!
سینیٹائزر کا استعمال ہاتھ دھونے کا نعم البدل نہیں ہے اس کو صرف اس صورت میں استعمال کریں جب کہ آپ کے پاس ہاتھ دھونے کی سہولت موجود نہ ہو.

Post a Comment

0 Comments